” وفاقی وزیر سردار یوسف کا سرکاری دورہ ناران “
 دوروزہ سرکاری دورہ ناران وفاقی وزیر مذہبی امور” سردار یوسف“ کی سربراہی میں بروز اتوار 22جو ن کو مانسہرہ اختر آباد کالج دورہا سے جب ناران کے لئے روانہ ہوا تو خاکسار کو سرکٹ ہاﺅس پہنچے کا پیغام آیا او ر سرکٹ ہاﺅ س مانسہرہ پہنچا تو پتہ چلا کہ شاہی قافلہ یہاں سے روانہ ہوچکا ہے۔ واپس اپنے آفس آگیا  کچھ وقت کے بعد وفاقی وزیر سردار یوسف کا فون آیا او ر پوچھنے لگے کہ ابھی تک پہنچے نہیں میں ٹال مٹول سے کام۔ فورا بولے آپ دفتر میں رکیںگاڑی آپکو لینے آتی ہے ۔ چندہی منٹ بعد اشرف صاحب گاڑی لیکر دفتر پہنچے ہم بھی اس طرح سرکار ی دورہ میں شامل ہوگئے سردار صاحب کا پہلا پروگرام بالا کوٹ بانپھوڑ کا تھا ہم وہاں پہنچے تو ان کا قافلہ وہاں سے بھی روانہ ہوچکا تھا ۔کپی گلی میں ورکروں نے تھوڑی دیر کےلے قافلہ کو روکا اوردرویش آباد میں میاں خیراللہ مرحوم کی تعزیت کےلئے قافلہ نے پڑاﺅ کیا وہاں پر رفیق درویشی نے استقبال کیا اور کیوائی کے لئے روانہ ہوگئے ، پارس کےمقام پرسردار ریاض عالم نے قافلہ کے اعزاز میں چائے پانی کا انتظام کر رکھا تھا شاہی قافلہ کا سن کر کافی تعداد میں لوگ وہاں پر جمع ہوئے اور جلسہ کی شکل اختیار کرگیا ریاض عالم نے سپاسنامہ پڑھ کر مہمانوں کوسنایا ، اس کے بعد شعلہ بیان مقرر قاضی صادق کو خطاب کی دعوت دی تو اس نے دل کی بھڑاس نکالتے ہوئے وفاقی وزیر سردار یوسف اور ایم پی اے میاں ضیاءالرحمں کو آڑے ہاتھوں لیا۔ اس کے الفاظ اور چہرے کی رنگت ساتھ نہیں دے رہی تھے قاضی نے اپنے خطاب میں کہاکہ قوم نے جاگ کر ووٹ دئیے ہیں اب آپ لوگوں کے جاگنے کا وقت آگیا ہے سونے کا وقت نہیں عوام کے مسائل حل پر خاص توجہ د یں۔ قاضی صاحب کے تنز و تیز جملوں نے محفل کو ہلا کر رکھ دیا جیسا وہ عوام کے جذبات کی ترجمعانی کررہے ہوں ۔اگلی منزل مہانڈری منور کا ہائی سکو ل تھا جہاں پر حاجی شاہزمان کی صدارت میں منور مہانڈری جمالماری اور بیلہ منو رکے لوگوں نے شرکت کی سابق کونسلر امیدوار شاہ نذیر ،چوہدری ولی الرحمان دیگر نے شرکت کی درپیش پیش مسائل سے اگاہ کیا وفاقی وزیر سردار یوسف اورایم پی اے میاں ضیاءالرحمن نے مشترکہ خطاب میںبیلہ روڈ کی پختگی سمیت دیگر مسائل کے حل کی یقین دھانی کرائی سب آفس واپڈا کا دفتر مہانڈری لانے کابھی علان کیا ۔مہمانوںکے اعزاز میں حاجی شاہزمان نے ظہرانہ دیا ۔قافلہ ناران کی طرف روانہ ہوا تو شام قریب تھی کاغان پہنچ کر جامع مسجدمیں نماز عصر ادا کی گئی بعد ازاں ہائی سکول ناران میں ور کر کنونشن مفتی منصو ر کی صدار ت میں منعقد ہ سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف نے کہاکہ ایم ،این ، جے روڈ ،موٹر وے گوادر پورٹ جیسے میگا ءپروجیکٹ مسلم لیگ ن کی قائد ہ صلاحیتوں کا نتیجہ ہیں ۔ ہم نے سیاست کو عام عوام کےلئے آسان کردیا ، میرے دروازے عام و خاص کے لئے چوبیس گھنٹے کھلے ہیں ۔ ماضی میں اور موجودہ دور میں زمین آسمان کا فرق ہے ، ہر آدمی کے حقوق کو تحفظ ملا ہر آدمی کو زبان ملی یہ سب تبدیلی کا نتیجہ ہیں۔ چائنہ کے ساتھ اقتصادی راہ دار ی کے کئی معاہدوں پر دستخط سے علاقہ میں سبز انقلا ب آئے گاروز گار کے مواقع ملیں گے ہم نے گیس منصوبے ایبٹ آباد مانسہر ہ توسیع کے لئے 45کروڑ منظور کرائے ہمار ا ملک دنیاءکی سپر پاور ملک بن سکتاہے اگر سازیشی عناصر کام کرنے کاموقع دیں کیوںکہ دنیاءکی واحدمسلم ایٹمی قوت ہونے کا اعزاز حاصل ہے سیاستدانوں کو یک زبان ہوکر ملک وقوم کے مفاد میں کام کرنا چاہیے شاہی قافلہ کے مہمان پنجاب بھور ے والا سے آنے والے ایم ،این ،اے چوہدری نظیر آرائیںتھے انہوں نے بھی خطاب کیا اور کہا کہ ہم کوورثہ میں ٹوٹہ پھوٹہ پاکستان ملا ہے ایک سال کے قلیل عرصہ میں مسلم لیگ ن کی حکومت نے مثالی کام کئے ہیں ڈالر کہاں تھا کہا پر لا یا گیاہے اب ترقی کی طرف توجہ کی ضرورت ہے ، تو یہودیوں کے ایجنٹ عمران خان اور طاہر القادری کو دھرنے انقلا ب یاد آگیا ، جولوگ آہین و قانون او رعدلیہ پر یقین نہ رکھتے ہو ں ان سے خیر کی توقع کرنا مشکل ہے ۔ میاں ضیاءالرحمان نے اپنے خطاب میں کہاکہ میں خوش نصیب ایم پی اے ہوں جس کے انتخاب پر لو گ اپنے جیب سے پیسے بھی خرچ کرتے ہیں اور مجھے بھی خرچہ دیتے ہیں جبکہ ہمارے سیاسی حریف کروڑ وں روپے خرچ کرکے بھی ناکام ہوتے ہیں ۔ صوبے میں اپوزیشن میں ہوں جو بھی فنڈز ملا تو مل بیٹھ کر مشور ے سے مساوی تقسیم کریںگے ۔ کاغان ہسپتال کے لئے عملہ اور سکولوں کے سٹاف کو یقینی بنانے کا وعدہ بھی کیا۔ شاہی قافلہ کی اگلی منزل ناران تھی مغرب کی نماز کاغان میں ہی ادا کرنے کے بعد ہم لوگ ناران کے لئے روانہ ہوئے تو معمولی بارش کا سلسلہ شروع ہوگیا ناران کے قریب پھسلن کے باعث مسافر بس نے ٹریفک کی نقل حمل کو روک دیا او ردوگھنٹے وزیر موصوف اپنے قافلہ کے ساتھ ٹریفک میں پھنسے رہے ، میاں عنائیت الرحمان کا اللہ بھلا کرے سیکورٹی اہلکاروں کے ساتھ مل روڈ کھولنے میں کامیاب ہوئے ، رات بارہ بجے ہم ناران پہنچے تو تھکاوٹ نے انگ انگ کو جکڑ لیا ، اور رہی سہی کثر سردی نے پوری کردی درجہ حرارت دس پندر سنٹی کے قریب پہنچ چکا تھا تما م لوگوںنے گرم کپڑے پہننے کی کوشش کی جن کی جیب گرم تھی انہوںنے تو آنکھ جھپکتے ہیں سوئیٹر کوٹ خرید لئے ۔ کھانے کا انتظام عبدالقدوس ڈپٹی جنر ل سیکرٹر ی کاغان ٹورز ہوٹل ایسوسی ایشن نے کررکھا تھا ، پر تکلف کھانے کی نشست پر سجاد احمد، مطحی اللہ سیٹھ، فاروق مغل، اور دیگر نے ناران ہوٹل مالکان کو در پیش مسائل سے اگاہ کیا ، جن میں پانی کا بحران اور سیوریج کے ساتھ صفائی کا خاص ذکر کیا ۔ وفاقی وزیر نے سپیشل مجسٹریٹ کو ہدایت کی کہ وہ بعض مسائل کے فوری حل کو یقینی بنایا جائے بجلی سے معتلق اسٹیمٹ بنانے کی موقع پر ہدایت کی ۔سجاد احمد نے وفاقی وزیر کا بتا یا کہ ہر سال لاکھوں سیاح ناران کاغان آتے ہیں ، اور سیزن میں ہم اپنے دستیاب وسائل میں رہ کر اپنی مددآپ کے تحت صفائی ستھرائی کا کام کرتے ہیں ۔ لنگ روڈ وں کی حالت ناگفتہ بہہ ہونے کے ساتھ ساتھ سٹریٹ لائیٹں نہ ہونے کے باعث سیاحوں کو بھی دقت کا سامنا ہوتا ہے ۔ اس پر خاص توجہ دی جائے اس سال ضلع حکومت نے پندرہ لاکھ میں کسی ٹھکیدار کو ٹھیکہ دیا ہے اس کے آدمیوں نے بیریل نصب کرکے فی گاڑی سو روپیہ وصول کرتے ہیں آمدہ رقم سے صفائی پر کام کیا جاتا ہے ۔اب رات کے تقریبا ایک بج چکا تھا اور آنکھوں پر نیند کا غلبہ تھا تمام مہمانوں کو مختلف ہوٹلوں میں سلا یا گیا دوسرے روز یعنی 23جون دس بجے ناشتے کی میز پر سب جمع ہوئے اور جل کھڈ جانے کا پروگرام ترتیب دیا ، ناشتے کے بعد گیارہ بجے ہمار ا قافلہ جب جل کھڈ کےلئے روانہ ہوا ایک بجے دن کے قریب ہم جل کھڈ پہنچے راستہ میں بٹہ کنڈی ، بوڑاوی ، کے بعد جل کھڈ آتا ہے وہاںپر دو گھنٹے رکے نماز ظہر ادا کی اور الیکٹرانکس و پرنٹس میڈیاءکو انٹرویو کا مراحلہ مکمل ہوا دودو پت سر جھیل جانے کے پروگرام کو موسم کی گرج چمک نے موخر کردیا اور اس طرح ہم واپس ناران شام چھ بجے کے قریب پہنچے مطحی اللہ سیٹھ نے مہمانوں کے اعزاز میں پرتباق کھانا دیا فوٹو نشست کے بعد واپس قافلہ مانسہرہ کے لئے روانہ ہوا اس طرح ہمار ا دوروزہ سرکار کے ساتھ کا سفر اپنے اختتام کو پہنچا اس سفر کی خاص با ت ہمارے ساتھ گاڑی کو ڈرئیو کرنے والے پی ،اے ٹو سردار یوسف اشرف کی تھی جو انتہا ئی خوش مزاج اور خندہ پیشانی کے مالک تھے ایک لمحہ بھی سفر کی تھکان کو محسوس نہیں ہونے موقع کی مناسبت سے لطیفوں او رقصے کہانیوں کا نہ ختم ہونے والے ذخیرہ نے ہمارے سفر کو دوبالا کیا ۔ میری دعا ہے کہ سفر کے دوران وفاقی وزیر سردار یوسف اور ایم پی اے میاں ضیاءالرحمں نے جو جو وعدے کئے ہیں انکو ایفاءکرنے کی توفیق عطاءفرمائے اللہ تعالی میرے ملک کی شان اور آن کو ہمیشہ سلا مت رکھے ( آمین )

Post a Comment